انٹرنیٹ کے وجود میں آنے کے بعد مقامی اور عالمی سطح پر بہت کچھ تیزی سے بدلنا شروع ہوا۔ ہم آج جس دور میں زندگی گار رہے ہیں۔ اس دور میں انٹرنیٹ کے بغیر زندگی گزارنے کا تصور بہت ہی مشکل معلوم ہوتا ہے۔ بہت سی چیزیں انٹرنیٹ کے ساتھ ایسے وابستہ ہو چکی ہیں جن کے بغیر آج کا دور مکمل نہیں سمجھا جا سکتا۔زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس میں انٹرنیٹ نے اپنا وجود نہ منوایا ہو۔
فیس بک "Facebook"
فیس بک کا مرکزی دفترمینلو پارک، کیلیفورنیا، ریاست ہائے
متحدہ امریکہ "Menlo Park, California,
United States" میں واقع ہے۔ اس سوشل میڈیا
پلیٹ فارم کا اجراء 2004 میں ہوا ۔ اس وقت
اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کا
تخمینہ 2.9 ارب لگایا گیا
ہے۔
اس کے بانی
اراکین میں شامل ہیں:
مارک زکربرگ Mark Zuckerberg
ایڈورڈو سیورین Eduardo Saverin
اینڈریو میک کولم Andrew McCollum
ڈسٹن ماسکووٹز Dustin Moskovitz
کرس ہیوز Chris Hughes
یہ اس وقت کا ایک مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے اسے اب
"Meta" کہا جاتا ہے۔اس کا استعمال باہمی رابطے ، تشہیر، معلومات کے تبادلے کے اور
دیگر بہت سے معاملات میں کیا جاتا ہے۔ اس پر لوگ اپنی تحریروں، تصاویر اور ویڈیو وغیرہ
کے ذریعے اپنی معلومات، خیالات، افکار اور رجحانات دوسروں کے ساتھ ساجھے کرتے ہیں۔کاروباری
حوالے سے "Facebook" کا استعمال بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے۔ یہاں پر چھوٹے ،
درمیانے یا بڑے پیمانے پر کاربار کرنے والے افراد اپنی تشہیر کے لیے "Facebook Pages" کا بھرپور استعمال کرتے ہیں۔
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے شعبے سے متعلق "Facebook Group" بنا کر دنیا میں موجود اس شعبے سے وابستہ افراد سے رابطے میں رہتے ہیں اور نئی معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔فیس بک میسنجر "Facebook Messenger" فیس بک کا ایک اہم حصہ ہے جو انفرادی طور پر پیغام رسانی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یوٹیوب "Youtube"
یوٹیوب کا مرکزی دفترسان بونو، کیلیفورنیا، ریاست ہائے
متحدہ امریکہ "San Bruno, California,
United States" میں واقع ہے۔ اس سوشل میڈیا
پلیٹ فارم کا اجراء 2005 میں ہوا ۔ اس وقت
اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کا
تخمینہ 2.2 ارب لگایا گیا
ہے۔
اس کے بانی
اراکین میں شامل ہیں:
جاوید کریم Jawed Karim
اسٹیو چن Steve Chen
چاڈ ہرلی Chad Hurley
یوٹیوب ایک ایسا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو ویڈیو کے ذریعے
اپنی بات کو دنیا تک پہنچانے میں اپنا
کوئی ثانی نہیں رکھتا۔ اگر یہ کہا جائے کہ
"youtube" اس وقت ویڈیو سوشل میڈیا کا بادشاہ ہے تو بے جا نہ ہو گا۔
یہ ایک ایسا "Social Medial Platform" ہے اس کے صارفین عمرکی قید سے آزاد ہیں۔
آپ جس بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ کو اپنی
ضرورت کی چیز اس پر مل جائے گی۔ موضوعات کے حوالے سے دیکھا جائے تو اس کے لیے اتنا
ہی کافی ہے کہ آپ ایک موضوع سوچیں اور آپ کے موضوع سے متعلق ویڈیو "youtube" پر مل جائے گی۔ اگر آپ خود کسی موضوع پر ویڈیو بنانا چاہتے
ہیں تو آپ آسانی کے ساتھ اپنی ویڈیو یہاں رکھ سکتے ہیں۔
اس پلیٹ فارم کی مقبولیت کی ایک اہم وجہ مالی آمدن بھی ہے۔ آپ کسی ایسے موضوع پر ویڈیو بناتے ہیں جو موجودہ حالات سے متعلق ہے، کسی ہنر سے متعلق ہے، تعلیم و تربیت سے متعلق ہے وغیرہ وغیرہ۔ آپ کی ویڈیو جتنی زیادہ دیکھی جائے گی آپ کی آمدن میں اضافے کا باعث بنے گی۔ کاروباری اور تعلیمی حوالے سے یوٹیوب نے اپنا مقام بنایا ہے۔
واٹس ایپ "WhatsApp"
واٹس ایپ کا مرکزی
دفترمینلو پارک، کیلیفورنیا، ریاست ہائے متحدہ امریکہ "Menlo Park, California, United States" میں واقع ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا اجراء 2009 میں ہوا ۔ اس وقت اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کا تخمینہ 2 ارب لگایا گیا ہے۔
اس کے بانی اراکین میں شامل ہیں:
برائن ایکٹن Brian Acton
جان کوم Jan Koum
واٹس ایپ اس وقت
انفرادی اجتماعی پیغام رسانی کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ وٹس ایپ کے آنے کے بعد آسان
پیغام رسانی میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ آپ ایک ہی پلیٹ فارم سے پیغام"text"،
تصاویر"image" دستاویزات "documents" آسانی کے
ساتھ بھیج اور وصول کر سکتے ہیں۔ وٹس ایپ
کو استعمال کرتے ہوئے آپ فون کی سہولت کا فائدہ بھی اٹھاتے ہیں۔ آپ وائس کال
"voice call" ویڈیو کال "Video Call" کے ذریعے اپنے
مطلوبہ فرد سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
آپ وٹس ایپ "WhatsApp Group" بنا کر ایک سے زیادہ افراد کے ساتھ ایک ہی وقت میں پیغام رسانی، وائس کال اور ویڈیو کا ل کر سکتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم نے باہمی رابطے میں بہت سی آسانیاں پیدا کی ہیں۔
انسٹاگرام "Instagram"
انسٹاگرام کا مرکزی دفترمینلو پارک، کیلیفورنیا، ریاست
ہائے متحدہ امریکہ "Menlo Park, California,
United States" میں واقع ہے۔ اس سوشل میڈیا
پلیٹ فارم کا اجراء 2010 میں ہوا ۔ اس وقت
اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کا
تخمینہ 2 ارب لگایا گیا
ہے۔
اس کے بانی اراکین میں شامل ہیں:
کیون سسٹروم Kevin Systrom
مائیک کریگر Mike Krieger
یہاں پر آپ اشیاء پر مبنی کاروبار کو ترقی دے سکتے ہیں۔اگر آپ کا انتخاب 35 سال سے کم عمر کے صارفین ہیں تو یہ پلیٹ فارم آپ کے لیے بہت اہم ہے۔بی ٹو بی "B2B" کے حوالے سے آپ صارفین کی بڑی تعداد سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ اپنی اشیاء کو براہِ راست "Instagram" سے جوڑ سکتے ہیں۔
ٹِک ٹاک "TikTok"
ٹِک ٹاک کا مرکزی
دفترکلور سٹی، کیلیفورنیا، ریاست ہائے متحدہ امریکہ "Culver City, California, United States" میں واقع ہے۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا اجراء 2016 میں ہوا ۔ اس وقت اس کے ماہانہ فعال صارفین کی تعداد کا تخمینہ 1 ارب
لگایا گیا ہے۔
اس کے بانی اراکین میں شامل ہیں:
بائیڈانس لیمیٹڈ ByteDance Ltd
چنگ اِی مِنگ Zhang Yiming
تھوتھیاؤ Toutiao
اس میڈیا کا استعمال شارٹ فارم موبائل ویڈیو "short form mobile video" کے لیے کیا جاتا ہے۔ جہاں پر صارفین اپنی مختصر ویڈیوز رکھتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو دوسروں کے ساتھ ساجھا کرتے ہیں۔ تقریباً ہر عمر کے افراد اسے استعمال کرتے ہیں لیکن نوجوانوں میں اس کا استعمال بے حد مقبول ہے۔
No comments:
Post a Comment